Uncategorized

عثمان بے اور انکے بڑے بھائی ساوچی بے کے بارے میں انکی زاتی زندگی سے کچھ معلومات

دوستو!
“کرولوس عثمان “عثمان بے کی نئی قسط پر بات کرنے کے موضوع تو بہت ہیں لیکن ایک بات جو سب ناظرین کے دل پر بہت گراں گزری ھے وہ ھے ارتغل کا عثمان بے کو نظر انداز کر کے ساوچی کو سردار بنانا۔جہاں تک تاریخ ھمیں بتاتی ھے کہ ساوچی کو بچپن ہی سے جنگ و جدل سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی۔بلکہ وہ سائنس اور جدید علوم کی تعلیم حاصل کرنا چاھتا تھا۔جیسا کہ اس کے بچپن کے زیادہ تر سین بھی کچھ ایسے ھی تھے۔ساوچی نے اپنے والد کے ساتھ کچھ جنگوں میں حصہ بھی لیا اور فاتح بھی رہا لیکن زیادہ تر اس نے ارتغل کے ایلچی کی حیثیت سے نہائت کامیابی سے کام کیا۔

عثمان بے غازی

اب آتے ہیں عثمان غازی کی جانب جس نے ماں کی گود سے ھی جنگجووں کی بہادری کی کہانیاں سنیں اور اپنے والد اور ان کے وفادار ‘بہادر ‘جنگجو ساتھیوں ترگت اور بامسے سے تربیت حاصل کی۔شروع ھی سی تھوڑا ضدی ‘ خودسر ‘ نڈر ‘ بےخوف اور بہادر تھا۔اپنی قوم اور قبیلے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگانے کو ھمہ وقت تیار۔اور دشمن کے گھر تک بلکہ گھر میں گھس کر تہس نہس کرنے والا حوصلہ مند بہادر جنگجو تھا۔

باپ کی محبت

اور پھر عشق کی آگ میں جل کر ادیبالی کی تربیت سے کندن بن کر ابھرا۔
باپ کی محبت میں جان جوکھوں میں ڈال کر دشمن کے شکنجے سے بچ نکل کر آنےوالا عثمان جب بچھڑے باپ سے ملتا ھے تو اسے یقین ھوتا ھے کہ اس کا باپ اس کی بہادری اور وفاداری کی تعریف کرے گا۔لیکن یہ کیا ھوا؟؟؟ یہاں تو گندوز اور ساوچی میدان مار گئے۔ڈرامے کا یہ منظرانتہائی حساس جذبات کی عکاسی کرتا ھے۔توقع یہ کی جارہی تھی کہ عثمان کا تقرر بطور سردارھوگا لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔

کیریئر کی بہترین اداکاری

یہاں مایوسی’حیرت اورصدمے کے تاثرات کا اظہار براک نے اپنے کیریئر کی بہترین اداکاری کر کے دیا۔اور مایوسی میں کاررائیل ( اپنے گھوڑے ) کے ساتھ نکل جانا۔الفاظ نہیں ھیں کہ تعریف کی جا سکے۔بس یوں سمجھ لیں کہ دیکھنے والوں کے دل بھی مٹھی میں آ جاتے ہیں۔اور ارتغل کے اس فیصلے پر زبانیں گنگ ھو جاتی ہیں۔
دوستو ! اب سوچتے ہیں کہ ارتغل نے ایسا فیصلہ کیوں کیا۔وجہ بالکل صاف ظاھر ھے۔ارتغل سازشوں کی بو سونگھ چکا ھے
سب کچھ دیکھ اور پرکھ چکا ھے۔اب کچھ سازشوں اور کرداروں کو بے نقاب کر نے کیلئے اس نے یہ جال پھینکا ھے۔

عثمان بے کی مزید تربیت

ویسے عثمان بے بھی اس نے عثمان سے کہا تھا کہ”آگ اور بڑھاو ” لہذا عثمان کی مزید تربیت کےلئے یہ ایک انتہائی مشکل امتحان دیا گیا ھے۔آپنے دیکھا اس فیصلے کے بعد ارتغل مسلسل عثمان کے رد عمل کو دیکھتا ھے۔اور صبر اور جذب کی اس کیفیت کا بہترین مظاھرہ عثمان نے کیا۔پہلے ادیبالی اور اب ارتغل اس سونے کو مکمل کندن بنائیں گے۔ “آگ کچھ اور بھڑکے گی ” ۔دھواں کچھ اور اٹھے گا اور اس آگ اور دھوئیں میں سے تپ کر غازی عثمان ایک مضبوط مجاھد بن کر ابھرے گا جو اپنے باپ دادا کے خوابوں کو تعبیر دے گا اور بنیاد رکھے گا سلطنت عثمانیہ کی بامسے کا کارا عثمان اپنی ھیبت سے سب دشمنوں کو نیست و نابود کردے گا۔
جب تک مائیں ایسے عثمان جنتی رہیں گی اسلام کا جھنڈا بلند سے بلند تر ھوگا۔انشاء اللہ
اپنا دھیان رکھئے گا
دعاوں میں یاد رکھئے گا
نازنین مقیت

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button

Adblock Detected

Please Turn off Your Adblocker. We respect your privacy and time. We only display relevant and good legal ads. So please cooperate with us. We are thankful to you!